ایک خواب جو شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا..!
تحریر خادم محمد الطاف
16 جنوری 2021
نصف صدی گذرے کے باوجود چھوٹی پورہ بنگس روڈ تعمیر نہ ہو سکا. اگرچہ لوگوں کو اس وقت سبز باغ دیکھائے گیے تھے کہ مذکورہ روڈ ایک نمونہ کے طور پر ہوگا مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس سبز باغ کو بھی خزاں کی نظر لگتی گی.. 66 فٹ چوڑائی والا روڈ 24 سے 30 فٹ تک ہی محدود ہوگیا.. ستم ظریفی یہ ہے کہ کوئی بیکن حکام کو پوچھنے والا نہیں.. آپ کو یاد دلانا چاہتا ہوں اس روڈ کی تعمیر اس وقت ہاتھ میں لایا گیا تھا جب میں کالیج میں زیر تعلیم تھا اور آج وقت یہاں پہنچا کہ میرا بیٹا کالیج جانے کی تیاری کر رہا ہے پر روڈ پر سست رفتاری والا کام آج تک جاری ہے.. شاید کہ اتر جائے ترے دل میں میری بات اس لیے مثال دینی مناسب سمجھا .. آج صبح چلہ کلان کی منفی درجہ حرارت میں روڈ پر جاری ڈرینیج سسٹم پر شروع کام دیکھ کر دھنگ رہ گیا.. میری سمجھ میں یہ نہیں آیا کہ منفی درجہ حرارت میں سیمنٹ کا کام جاری ہے اور ہماری ایڈمنسٹریشن خاموش تماشائی کیوں..؟
Comments
Post a Comment