میرا ووٹ کیوں اور کس لیے... پڑھنے کے بعد اپنی رائے سے نوازیں

میرا ووٹ کیوں اور کس لیے... پڑھنے کے بعد اپنی رائے سے نوازیں



موجودہ دور میں گندی سیاست نے الیکشن اور ووٹوں کے لفظوں کو اتنا بدنام کر دیا ہے کہ اسکے ساتھ مکر و فریب، جھوٹ، رشوت اور دغا بازی بن کر رہ گیا ہے، اسلئے اکثر شریف لوگ اس جھنجھٹ میں پڑنے کو مناسب ہی نہیں سمجھتے اور یہ غلط فہمی تو عام ہے کہ الیکشن اور ووٹوں کا دین اور شریعت سے کوئی تعلق نہیں اس سلسلے میں کچھ غلطیوں کا ازالہ بھی ضروری ہے، اپنے ووٹ کو استعمال کرنا شرعا ضروری ہے، پہلی غلط فہمی تو سیدھے سادے لوگوں میں اپنی طبعی شرافت کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے اس کا منشاء اتنا برا نہیں لیکن نتائج بہت برے ہیں، وہ غلط فہمی یہ ہے کہ آج کی سیاست میں مکر و فریب کا دوسرا نام بن چکی ہے ، اس لیے شریف آدمیوں کو نہ سیاست میں کوئی حصہ لینا چاہیے نہ الیکشن میں کھڑا ہونا چاہیے، اور نہ ووٹ ڈالنے کے خرخشے میں پڑنا چاہیے، یہ غلط فہمی خواہ کتنی نیک نیتی کے ساتھ پیدا ہوئی ہو لیکن بہر حال غلط اور ملک وملت کے لیے سخت مضر ہے ، ماضی میں ہماری سیاست بلاشبہ مفاد پرست لوگوں کے ہاتھوں گندگی کا ایک تالاب بن چکی ہے، لیکن جب تک کچھ صاف ستھرے لوگ اسے پاک کرنے کے لیے آگے نہیں بڑھیں گے ، اس گندگی میں اضافہ ہی ہوتا چلا جائیگا، اور پھر ایک نہ ایک دن یہ نجاست خود ان کے گھروں تک پہنچ کر رہے گی لہٰذا عقلمندی اور شرافت کا تقاضہ یہ نہیں ہے کہ سیاست کی اس گندگی کو دور سے برا کہا جائے بلکہ عقلمندی کا تقاضہ یہ ہے کہ سیاست کے میدان کو ان لوگوں کے ہاتھ سے چھیننے کی کوشش کی جائے جو مسلسل اسے گندہ کر رہے ہیں، "حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اگر ظلم کرنے والے کا ہاتھ نہ پکڑا جائے تو جلد ہی ان پر اللہ کا عذاب نازل ہو جائے"، اگر آپ کھلی آنکھ سے دیکھ رہے ہیں کے ظلم ہو رہا ہے اور آپ اس پر قادر ہے ظلم کا خاتمے کر سکے تو آپ پر لازم ہے کہ انتخابات میں سرگرم حصہ لیکر ظالم کا ہاتھ پکڑ کر اسکو ظلم کرنے سے روک دیں بہت سے دین دار لوگ سمجھتے ہیں کہ اگر ہم اپنا ووٹ استعمال نہیں کریں گے تو اس سے کیا نقصان ہو گا، "محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے کہ حضرت سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ سے مسند احمد میں روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ نے ارشاد فرمایا ، من اذل عنده مؤ من فلم ينصره وهو يقدر على ان ينصرہ ذلہ الله على رؤوس الخلاق، صفحه ا جلد 2 جس شخص کے سامنے کسی مومن کو ذلیل کیا جارھا ہو اور وہ اس کی مدد کرنے پر قدرت رکھنے کے باوجود مدد نہ کرے تو اللہ تعالی اسے قیامت کے میدان میں، بر سر عام رسوا کرے گا"۔ ووٹ نہ دینا حرام ہے۔ شرعی نقطہ نظر سے ووٹ کی حیثیت شہادت اور گواہی کی سی ہے اور جس طرح جھوٹی گواہی دینا حرام اور نا جائز ہے اسی طرح ضرورت کے موقع پر شہادت کو چھپانا بھی حرام ہے، قرآن کریم کا ارشاد ہے ،،، ولا تکتمو الشهاده و من بیتمها فانه آثم قلبه ،،،

اور تم گواہی کو نہ چھپاؤ اور جو شخص گواہی کو چھپائے، اس کا دل گناہ گار ہے،


افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر

ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ


آج کل ریاست جموں کشمیر کے ساتھ ملک کی دوسری ریاستوں میں الیکشن کا موسم چل رہا ہے ہر امیدوار اپنے اپنے حلقوں میں ووٹ مانگنے میں ہمہ تن مصروف ہیں لیکن ہمیں بھی یہ بات ٹھنڈے دماغ سے سوچنی اور سمجھنی چاہیے کہ آخر ہمارے ایک ہی ووٹ کی خاطر روز بروز انتخابی امیدوار کیوں میرے دروازے پر دستک دیتے ہیں گویا ہمارا یہ ایک ووٹ بہت قیمتی ہے اور یہ بات قابل غور ہے کہ ہم کہیں کسی کے روپیے اور پیسے کی لالچ میں آکر کہیں غلط جگہ تو نہیں استعمال کر رہے ہیں ہم اپنا ایک قیمتی ووٹ کسی اچھے اور ایماندار کے حق میں دیں ہر فرد کو حق ہے کہ وہ اپنے ووٹ کو کہیں اچھی جگہ استعمال کریں تا کہ ہمیں آئیندہ کسی بھی قسم کی مشکل اور پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے پھر انسان کسی نہ کسی کے بہکاوے میں آکر اپنے اس ہیرے اور موتی سے زیادہ قیمتی (ووٹ) کو گنواں بیٹھتے ہیں پھر اس کے نتائج سامنے آنے کے بعد کسی بھی غلط امیدوار کے حق میں یہ فیصلہ (یعنی آپ کا ووٹ) چلے جانے کے بعد ہم انگلی دانتوں تلے دبا کر سوچنے لگتے ہیں اور اس سے کہیں زیادہ افسوس ہمیں تب کرنا پڑتا ہے جب کسی بھی بلاک یا سرکاری کاموں میں انکی ضرورت پڑتی ہے اور وہ حکمراں ہمارا ساتھ نہیں دیتے ہیں اس لیے تمام حق رائے دہی کا استعمال کرنے والے سے گزارش اور اپیل ہے کہ وہ اپنے اس قیمتی ووٹ کو کہیں اچھی جگہ استعمال کریں تاکہ آپ کو کسی بھی مشکل گھڑی میں آپ کو افسوس نہ کرنا پڑے اخیر میں اللہ رب العزت سے دعاء ہے کہ تمام انسانوں کو اچھی چیز کو اچھی جگہ استعمال کرنے کی صلاحیت بخشے آمین یارب العالمین

Comments